
اسلام آباد، 17 جون 2025: وفاقی وزیر برائے تخفیفِ غربت و سماجی تحفظ سید عمران احمد شاہ کی زیر صدارت ایک اہم ملاقات وزارت میں منعقد ہوئی، جس میں ایم این اے رومینہ خورشید عالم، چیرمین سٹینڈنگ کمیٹی برائے آئی ٹی و ٹیلی کام امین الحق، اور سابق رکن این سی آر سی ڈاکٹر روبینہ فیروز بھٹی نے شرکت کی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ غربت کے خاتمے کے لیے بین الاقوامی تعاون، شفاف ڈیٹا شیئرنگ اور جدت پر مبنی ماڈلز کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وزارت ایسے بین الاقوامی اداروں کے ساتھ اپنے پروگرامز اور نتائج کا مصدقہ ڈیٹا شیئر کرنے کے لیے تیار ہے جو پاکستان میں فلاحی کاموں میں سنجیدہ دلچسپی رکھتے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی تجویز دی کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (PPP) ماڈل کے ذریعے بھٹہ مزدوروں کو ہنر سکھا کر انہیں جنوبی کوریا جیسے ممالک میں روزگار کے مواقع فراہم کیے جائیں، جس سے جبری مشقت کے خاتمے میں مدد ملے گی۔
محترمہ رومینہ خورشید عالم نے ملاقات کے دوران کہا کہ پاکستان کو دنیا کے کامیاب ماڈلز سے سیکھنا چاہیے۔ انہوں نے روانڈا کی مثال دی، جہاں ڈیجیٹل معیشت کے ذریعے 70 تا 80 فیصد غربت کم کی گئی۔ ساتھ ہی انہوں نے چین کے گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو (GDI) کا ذکر کیا، جس کے آٹھ ستونوں میں کارپوریٹ سوشل سیفٹی نیٹ جیسے اقدامات قابل تقلید ہیں۔
محترم امین الحق صاحب نے کہا کہ ان کی وزارت ڈیجیٹل ڈیٹا شیئرنگ، آئی ٹی تعاون اور ہنر افزائی کے منصوبوں میں وزارت تخفیف غربت کی مکمل معاونت کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل انضمام غربت کے خاتمے میں بنیادی کردار ادا کر سکتا ہے۔
وفاقی وزیر سید عمران احمد شاہ نے کہا "ہم ٹیکنالوجی اور بین الاقوامی تعاون کے ذریعے اپنے عوام کو باعزت زندگی کی طرف لے جانا چاہتے ہیں”
ملاقات کے اختتام پر اس بات پر اتفاق ہوا کہ عملی اقدامات کے لیے مشترکہ فالو اپ نظام تشکیل دیا جائے گا۔